Breaking News

کل کا دن ملک پاکستان اور بالخصوص عدلیہ کی تاریخ کا یادگار ترین دن ہوگا ان شاءاللہ. 16/3/2017

مجھے کل بروز جمعہ بلاسفیمی کیس کی سماعت اور اس کی کارروائی کی روداد کا نہایت شدت سے انتظار ہے. 

کل کا دن ملک پاکستان اور بالخصوص عدلیہ کی تاریخ کا یادگار ترین دن ہوگا ان شاءاللہ. 
یہ کیس حکومت وقت اور متعلقہ اداروں کی بیوروکریسی کے گلے کا پھندا بن چکا ہے. 
 بیوروکریسی کے اس اہم ترین معاملے کے ساتھ کی گئی ایک ایک زیادتی بہت کھل کر سامنے آ رہی ہے. 
جسٹس شوکت عزیز صدیقی صاحب کو 50000 صفحات پر مشتمل جو مواد و تفصیلات پیش کی گئی ہیں اس نے حقیقتاً موصوف کو حیران و ششدر کر کے رکھ دیا ہے. 
 پچھلی سماعت پر ان کے الفاظ تھے کہ میری زندگی گزر گئی کیسز دیکھتے لیکن اس قدر جان دار کیس پہلی بار دیکھا ہے. 
بقول ان کے یہ تاریخ کا پہلا کیس ہے جس میں طویل ترین یعنی 122 صفحات پر مشتمل پٹیشن دائر کی گئی ہے ( بالعموم دو چار لائنوں سے شروع ہو کر ایک ڈیڑھ صفحے تک ہوتی ہے). 
 سو جج صاحب حیران ہیں کہ اداروں کے کرنے کے کام اداروں سے باہر والوں نے گھر بیٹھ کر کیے اور انھیں تقریباً پکی پکائی کھیر دینے کے باوجود گستاخوں کو نکیل نہیں ڈالی گئی تو کیوں؟ 
 سو اب پچھلے تین دن سے جج صاحب اسی ضخیم فائل کا مطالعہ کر رہے ہیں اور جوں جوں وہ مطالعہ کرتے ہیں تو ان کا پارہ ہائی ہوتا چلا جاتا ہے.. 
 اور ایسا کیوں نہ ہو؟ جبکہ جج کے سامنے صورت حال یہ درپیش ہو کہ مدعی کہے ہم نے انھیں تفصیلات تین سال پہلے مہیا کی تھیں تو fia کہے کہ ہم سے فائل گم ہو گئی.. 
 پھر مدعی کہے کہ ہم نے دوبارہ سے تازہ معلومات کے ساتھ انھیں فائل مہیا کی تھی تو ادارہ کہے جی وہ بھی گم ہو گئی.. 
 جج کی سرزنش پر متعلقہ افسران جواب دیں کہ حضور ہمارے پاس کونسا لاکر ہیں جن میں فائلیں رکھیں، ٹیبل پر رکھی ہوتی ہیں وہاں سے گم ہو جاتی ہیں ^_^


سو جج صاحب نے کل PTA, FIA, وزارت داخلہ وغیرہ وغیرہ سب کے ڈائریکٹرز کو لائن حاضر کیا ہے اور توقع ہے کہ نہایت سختی سے سرزنش اور برتاؤ کیا جائے گا..
البتہ اس بات کی گواہی تو میں چشم دید گواہ بھی دے سکتا ہوں کہ واقعتاً اس مسئلے پر نیچے سے اوپر تک تھرتھلی مچی ہے اور تمام افسران سر جوڑ کر گستاخوں پر فوکس کیے بیٹھے ہیں.. 
 اللہ کرے کہ شاہی افسروں کو اپنی افسر شاہی سے فرصت ملے اور وہ صدق دل سے وجہ تخلیق کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و حرمت کی پاسداری کرتے ہوئے اس سارے معاملے پر اپنی بھرپور توانائیاں خرچ کریں.. 
 آپ لوگوں کے لیے بس فی الحال اتنا ہی.. مزید معلومات مناسب موقع اور ضرورت پر ہی افشا کی جائیں گی.. ان شاءاللہ 
 از : زوہیب زیبی


Image result for 17 march 2017




No comments:

Post a Comment