Breaking News

رچرڈ ڈاکنز Richard Dawkinsکی کتاب پر تنقید

سے اپنی جان چھڑا لیتے ہیں ۔
3:  ملحدین اپنی کتب میں " جاہل مصنفین " کو بہت پرموٹ کرتے ہیں ۔ جنہوں نے اسلام کو کسی یونیورسٹی ، کسی مدرسہ سے نہیں سیکھا ۔ یہ اس لیے کیا جاتا ہے کہ کم علم دینداروں کے دماغ کو شکوک شبہات سے بھر دیا جائے ۔
نوٹ : مندرجہ بالا تیسری شق کے تناظر می Richard Dawkins نے بھی ایسا ہی کیا ہے ۔  Ibn warraq نامی ملحد سے " شرک اور توحید " جیسے مسائل پر مباحث کو لیا ہے ۔
 دوسری جانب اس نے جس کتاب کا حوالہ دیا ہے اس کتاب میں مصنف نے خود یہ اعتراف کیا ہے " اس نے قرآن کو سمجھ کر نہیں پڑھا ۔ " اور دوسرا یہ " کہ اس نے کبھی کوئی کتاب نہیں لکھی "
 اہل عقل و علم کے نزدیک یہ جہالت کا مظاہرہ ہے ۔ کہ آپ کسی ایسے شخص کی کتاب کا حوالہ درج کریں اور کسی ایسے خاص علم کے متعلق جس کے لیے کسی ادارے ، استاذ ، مدرسہ اور یونیورسٹی سے پڑھنا لازم ہو ۔
 آپ دیکھیں گے پوری دنیا میں کسی بھی اہل علم کا میعار چیک کرنے کے لیے اس کا ادارہ ، اسکے استاذ اسکے تجربے کو مد نظر رکھا جاتا ہے ۔ پھر نوکری یا عہدے پر لگایا جاتا ہے ۔ لیکن یہ معیار صرف ملحدین کے معاشرے کے لیے انہوں نے اپنا رکھا ہے ۔ اگر اس کا اطلاق یہ لوگ دین پر بھی کرتے اور ایسے مصنفین کا بھی انتخاب کرتے جو صحیح معنی میں مبلغ اسلام ہیں تو یہ 100 بار سوچتے کہ اسلام یا دین کے خلاف لکھا جائے ۔
اللہ ہمیں ہر قسم کے فتنوں سے محفوظ رکھے آمین ۔
 عبدالسلام فیصل
No automatic alt text available.

 

No comments:

Post a Comment