ملحد اس پاگل کی طرح ہے جو ہر صبح ناول کے صفحات الٹتا ھے اس ناول نگار کا نام تلاش کرتا ہے جس نے اس ناول کی تالیف کی ہے.
پھر اس کے بعد یہ کہتے ہوئے چیخ پڑتا ہے کہ یہ ناول اچانک خود بخود وجود میں آ گیا میں اس ناول کے صفحات الٹ پلٹ کر رہا تھا لیکن اس کے مؤلف کا پتہ نہ چل سکا اور نہ ہی اس کے مادّی نام و نشان سے واقف ہو سکا.
سبحان اللہ،
وما قدروا اللہ حق قدرہ
"جس طرح سے اللہ کی تعظیم و توقیر کا حق ہے ویسی قدر انہوں نے نا کی"
یہ کائنات معلولات (اسباب) و دلائل کا ہولناک ڈھیر ہے جو یہ ثابت کرتی ہے کہ کائنات کا سبب ظاہری طور پر کسی ایسی علت پر موقوف نہیں ہے جو خود اس کے اندر ہو بلکہ وہ تو ایسی علت پر قائم ہے جو خود اس کائنات کے خارج ہے.
اس بات پر ایمان رکھنا کہ یہ سارے معلولات خود بخود اتفاقی حادثے کے نتیجے میں بغیر کسی ایجاد کرنے والے کے وجود میں آ گئے ایک ایسا معاملہ ہے جو دینی و مذہبی ایمان سے کہیں زیادہ گہرے اور اندھے ایمان کا مطالبہ کرتا ہے. اگر ایمان بلا دلیل ماننے کا نام ہے تو ملحد سے زیادہ اندھا ایمان رکھنے والا کوئی نہیں.
معلوم ہوا کہ ملحدین سے ہماری ساری جنگ ایمان وعقیدے کی جنگ ہے
No comments:
Post a Comment