Breaking News

قسم اٹھا کر کہتا ہوں

'' معزرت خواہ ہوں مگر ، میں قسم اٹھا کر کہتا ہوں ''
میرے ایک دوست کی روایت ہے کہ ان کے ایک دوست کو رات کے اندھیرے میں ایک چور نے گھیرا اور موبائل نقدی وغیرہ طلب کی
دوست نے رونتی صورت بنا کر کہا ، بھائی کھانے کے لالے پڑے ہیں موبائل خریدنے کی استطاعت کہاں
چور نے اپنے پاس سے ایک تھیلی نکال کر بڑھائی اور کہا 
 اس تھیلی میں سے جو بھی موبائل پسند ہو ، لے لو

چور کا یہ عمل بتاتا ہے کہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں
چور بھی اچھے برے ہوتے ہیں
میرا اپنا آنکھوں دیکھا حال ہے کہ ایک بہت ہی سخت مزاج اور لوٹ مار کیلئے معروف ڈاکٹر نے ایک غریب بچے کا چھ سات ماہ تک مسلسل مفت علاج جاری رکھا اورمیڈیسن بھی اپنے پاس سے خرید کر دیتا رہا
معلوم ہوا ، پانچوں انگلیاں برابر نہیں
ڈاکٹر بھی اچھے برے ہوتے ہیں
میں نے وکیل دیکھے ہیں جو بغیر فیس لئے مقدمات کی پیروی کرتے ہیں اور پوری ایمانداری سے لڑتے ہیں
میں نے رشوت کو ٹھکرانے والے پاکستان پولیس کے غریب سپاہی دیکھے ہیں
میں نے رحم دل ساس اور خدمت گزار بہویں دیکھی ہیں
شاید آپ یقین نہ کریں 
ایک دو ایماندار سیاست دان بھی دیکھ رکھے ہیں 
اور 
اچھے کاموں میں چندہ دینے والیں طوائفوں تک کا  سنا ہے

لیکن
اگر نہیں دیکھا تو صرف
ہاں صرف
قسم اٹھا کر کہتا ہوں
غیرت مند لبرل نہیں دیکھا
سکندر حیات بابا

No comments:

Post a Comment