اگرچہ ایڈمنشپ سے ہٹنا ، فیس بک کے دیگر فورمز پر بہت حد تک ہتک آمیزسمجھا جاتا ہے جیسے کسی کو گھر سے باہر نکال دیا گیا ہو یا کرسی سے اٹھا دیا جائے۔۔ لیکن آپریشن گروپ اپنے ایڈمن کو اس معاملے میں ایک الگ زاویے سے سوچنے کی دعوت دیتا ہے جو یہ ہے کہ وہ درحقیقیت ایک میدان جنگ میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہا ہے۔ چنانچہ اگر کسی وجہ مثلاً نیند کی کمی،بھوک کی زیادتی،زخمی ہونا یا ایسے ہی کسی اور سبب سے وہ مورچے میں لڑنے کے قابل نہیں ہے تو وہ محاذ سے ہٹ کر خود کو توانا ہونے تک کسی دوسرے ساتھی کو موقع دے سکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آپریشن گروپ کے پرانے ایڈمنز جیسا کہ محمد اسامہ،عمر اعوان،جواد احمد،علی ملک،ولید احمد،مرزا احمد وسیم بیگ اور فیصل ریاض صاحبان وغیرہما، ابھی تک کئی کئی بار پینل میں شامل کر کے ریموو کیے جاچکے ہیں اور اس حوالے سے کبھی بھی کسی کو اعتراض نہیں ہوا کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ جب بھی ان کے پاس دوبارہ فرصت ہوئی اور کام کرنا چاہیں گے تو انہیں ویلکم کیا جائے گا۔آج تک یہ سب کام خاموشی سے ہوجایا کرتا تھا سوائے اس بار کے،چند نادان دوستوں نے غیرضروری جذباتیت کے سبب روٹین کی کارروائی کا ڈھنڈورا پیٹ کر رکھ دیا۔
یقیناً ممبران یہ جان کر خوش ہوں گے کہ آپریشن گروپ کے ایڈمن پینل کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ یہاں شخصیات کے نام سے مرعوب نہیں ہوا جاتا، خواہ اپنی جگہ پر کوئی شخص کتنا ہی زیادہ مشہور اور قابل نیز علمی سرمایہ ہو، اگر وہ ایڈمن ہوتے ہوئے "ایڈمنسٹریشن" کو ٹھیک سے نہیں نبھا پا رہے تو انہیں ایڈمنشپ سے الگ کر کے کسی اور کو آگے لایا جاتا ہے جیسا کہ اس وقت میرے ذہن میں جناب محترم ذیشان وڑائچ،مزمل شیخ بسمل اور شاہد خان صاحبان جیسے بہترین اور اہم علم لوگوں کے نام آ رہے ہیں جو یقیناً ہمارے سر کا تاج ہیں۔
اس اصول کے پیچھے ایک وجہ اسلامی مزاج "عدل" بھی ہے۔ "عدل" کی تعریف یہ ہے کہ "کوئی چیز جس مقصد کے لیے بنی ہو، اس چیز کو اسی مقصد کے لیے استعمال کرنا یا اسی دائرہ کار میں رہنا عدل کہلاتا ہے"۔ چنانچہ اگر اصولی طور پر دیکھا جائے تو ایڈمنسٹریشن کے دائرہ کارمیں، تحریریں لکھنے کی بجائے دراصل ایسا ماحول پیدا کرنا ہے کہ جس سے لکھاری حضرات ،محققین و طالبین علم کو علمی ماحول ملے اور اچھی ایڈمنسٹریشن کی بدولت ان کا گروپ میں دل لگے۔
یہاں یہ بات بھی عرض کرتا چلوں کہ کسی پبلک فگر کو ایڈمن بنانے جیسا اصول ریٹنگ کی دوڑ لگانے والے احباب نے صرف اس وجہ سے تخلیق کیا ہے کہ اس کے نام کو دیکھ کر دیگر لوگ گروپ کی طرف متوجہ ہوں گے۔وگرنہ بنیادی طور پر معیاری فورمز کے لیے یہ کوئی ضروری بات نہیں ہے۔
یہ مناسب خیال کیا جاتا ہے کہ آج اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آپ احباب کو آپریشن گروپ کے ایڈمن سے لگائی گئی توقعات کا ذکر بھی کر دیا جائے تاکہ موجودہ و مستقبل کے ایڈمنز کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ایک ایڈمن سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ مسلمانوں کو لادینیت کی بادسموم سے بچانے کا کام اس کی زندگی کے اہم ترین مقاصد میں سے ایک ہو تاکہ اس کی مکمل توجہ اسی مشن یا گروپ پرمرکوز رہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے چاہیے کہ فیس بک پر آنے کے بعد اس کی پہلی ترجیح آپریشن گروپ ہی ہونا چاہیے ناکہ ادھر ادھر وقت ضائع کیا جائے،یونہی ایڈمنسٹریشن سے متعلقہ امور میں دلچسپی ہو نا کہ صرف دن بھر میں چند پوسٹس اپروو کر کے خود کو بری الذمہ سمجھا جائے۔
الغرض کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کوئی ایسا مجاہد ملے جس کا اوڑھنا بچھونا گروپ ہی ہو بھلے اس کی اپنی وال سونی پڑی رہے۔یہی وجہ ہے کہ آپریشن گروپ کے پینل میں بڑے نام سے تعلقات نبھانے کی بجائے صرف کام لینے سے غرض ہوتی ہے اور اس حوالے سے کسی قسم کی سفارش یا ذاتی تعلقات کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ مسائل تبھی پیدا ہوتے ہیں جب بلا ضرورت سفارش کی جائے یا پھر غیر مناسب انداز میں حق جتایا جائے۔
البتہ ایک خامی ایسی ہے جو آپریشن گروپ اپنے ایڈمن میں رتی بھر بھی نہیں دیکھنا چاہتا اور اس خامی کے ہوتے ہوئے بقیہ تمام خوبیاں ماند پڑجاتی ہیں۔ وہ خامی ہے ایڈمن کا جنونی و نفسیاتی مرض کی حد تک جذباتی ہونا، اس قسم کے لوگ دنیا بھر میں ایڈمنسٹریشن کے لیے بالکل بھی موزوں نہیں ہوتے اس لیے آپریشن گروپ ایسے ایڈمن سے کوسوں دور بھاگتا ہے۔
یہاں اس بات کی وضاحت بھی بہتر ہوگی کہ اگر کوئی ایڈمنشپ سے قبل یا بعد میں بھی، اپنی کسی مجبوری کے سبب کسی معاملے میں باقاعدہ رعایت و رخصتی چاہے تو اس کے ساتھ مکمل تعاون کیا جاتا ہے اور معاہدے کے مطابق اس کام کے بارے میں پھر کوئی زور نہیں دیا جاتا۔
یقیناً ابھی تک کی مختصر وضاحت سے آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ آپریشن گروپ کو درحقیقت فیس بک گروپ کی طرح چلایا ہی نہیں جاتا بلکہ اس کا ایڈمنسٹریشن سٹرکچر ایک ادارے کی طرح بنایا گیا ہے جس میں خراب کارکردگی پر بازپرس بھی ہوسکتی ہے اورعین ممکن ہے کسی فاش غلطی کی صورت میں ایڈمن کو بطور سزا عارضی طورمعطل بھی کردیا جائے نیز اس کا بہتر اور مخلصانہ رویہ دیکھ کر دوبارہ بحال بھی کر دیا جائے۔ہاں یہ ایک الگ بات ہے کہ آج تک ایسا صرف ایک ہی بار ہوا ہے۔
امید کرتا ہوں کہ ان گزارشات کے بعد آپ کو گروپ کا مزاج سمجھنے میں آسانی رہے گی اور آپ سب اپنا ہر ممکن تعاون گروپ کے بہتر مستقبل کے لیے پیش کرتے رہیں گے۔
از: ایڈمن گروپ آپریشن ارتقائے فہم و دانش
زوہیب زیبی
No comments:
Post a Comment